ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / وارانسی میں مودی کے خلاف تمل ناڈو کے 111 کسان کاغذاتِ نامزدگی داخل کریں گے

وارانسی میں مودی کے خلاف تمل ناڈو کے 111 کسان کاغذاتِ نامزدگی داخل کریں گے

Sun, 24 Mar 2019 02:31:01  SO Admin   S.O. News Service

تروچراپلی:23 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)  اپنے مطالبات کو لے کر قومی دارالحکومت میں کئی دنوں تک کے مظاہرے کر چکے تمل ناڈو کے کسان انتخابی سمرمیں اترنے کی تیاری میں ہیں۔ وہ وارانسی لوک سبھا سیٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کے لیے 111کاغذاتِ نامزدگی داخل کریں گے۔تمل ناڈو کے کسان لیڈر پی ایاکننو نے ہفتہ کو کہا کہ ریاست کے 111 کسان وارانسی سے مودی کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔انہوں نے کہاہے کہ اتر پردیش سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیاگیاتاکہ بی جے پی سے کہاجا سکے کہ وہ اپنے منشور میں اس بات کو شامل کرے کہ فصل مصنوعات کے لیے منافع والی قیمت سمیت کسانوں کے دیگرمطالبات پوری کی جائیں گی۔100 سے زیادہ دنوں تک 2017 میں دہلی میں کسانوں کے مظاہرے کی قیادت کر چکے ایاکننو نے بتایاہے کہ جس لمحے وہ اپنے منشور میں یقینی بنائیں گے کہ ہماری مانگیں پوری کی جائیں گی، ہم مودی کے خلاف لڑنے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیں گے۔انہوں نے کہاہے کہ اگرایسانہیں ہواتووہ مودی کے خلاف الیکشن ضرور لڑیں گے۔ایاکننونے کہا کہ الیکشن لڑنے کے فیصلے کی ہر جگہ کے کسانوں اور آل انڈیا کسان سنگھرش کمیٹی نے حمایت کی ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ وہ اپنے مطالبے صرف بی جے پی سے کیوں کر رہے ہیں، کانگریس سمیت دیگر جماعتوں سے کیوں نہیں کر رہے ہیں، اس پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی اب بھی برسراقتدار پارٹی اورمودی وزیراعظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے اور اماں مکل مننیتر کڑگم جیسی پارٹیوں نے اپنے منشور میں مکمل قرض معافی کے وعدے کو شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔کسان رہنما نے کہاہے کہ ہم بی جے پی یا آپ وزیر اعظم مودی کے خلاف نہیں ہیں۔ اقتدارحاصل کرنے سے پہلے مودی جی نے ہماری مانگیں پوری کرنے کا وعدہ کیا تھا اور ہماری آمدنی کو دوگنا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔انہوں نے کہاہے کہ300 کسانوں کے وارانسی جانے کے لیے ٹکٹ پہلے ہی بک کیے جاچکے ہیں۔ کئی دیگراضلاع کے کسان وارانسی پہنچیں گے۔کسان رہنما نے کہاہے کہ تامل ناڈوسے بی جے پی کے واحد رہنما پون رادھا کرشنن بھی اگروعدہ کر دیں کہ ہماری مطالبات کو منشور میں احترام ملے گا توہم اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کر سکتے ہیں۔


Share: